ٹیکنالوجی کی زبان میں فری لانسنگ سے مراد انٹرنیٹ پر کسی بھی ملک میں موجود ایک فرد یا کمپنی کے لیے کام کے عوض پیسے وصول کرنا ہے۔ پاکستان میں لوگ انٹرنیٹ کے ذریعے کئی طریقوں سے پیسے کما سکتے ہیں۔ اس حوالے سے ایک طریقہ ای کامرس یعنی آن لائن کاروبار ہے جب کہ دوسرا طریقہ کونٹینٹ یعنی ایسا مواد لکھنا، تصاویر یا ویڈیوز بنانا جو لوگوں میں مقبولیت حاصل کر سکے۔ اسی طرح فری لانسنگ ایک تیسرا ذریعہ ہے جو پاکستان کے نوجوانوں میں تیزی سے پذیرائی حاصل کر رہا ہے۔
اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس کے لیے لوگوں کو کسی دفتر جانے کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ وہ ور چوئلی (یعنی عدم موجودگی میں کمپیوٹر کے ذریعے ) کام کرسکتے ہیں ۔فری لانسنگ ، دنیا بھر میں بے روزگار، تعلیم یافتہ اور باہنر افراد کے لیے آمدنی کا ایک اہم ذریعہ اور نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کا ترجیحی پیشہ بنتا جارہا ہے۔
دیگر ممالک کے مقابلوں میں پاکستان میں فری لانسنگ تیزی سے فروغ پارہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ،پاکستان میں 1 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد فری لانسنگ کررہے ہیں ،جس سے وہ ملکی معیشت میں ایک ارب ڈالر کا حصہ ڈال رہے ہیں۔ اس طرح عالمی سطح پر اوسطاً سب سے زیادہ فری لانسنگ کرنے والوں ملکوں میں پاکستان چوتھے نمبر پر ہے۔
پاکستان سمیت پوری دنیا میں ویب ڈیزائننگ پر سب سے زیادہ کام کیا جاتاہے۔ اس کے بعد گرافک ڈیزائن اور پھر رائٹنگ کا نمبر آتا ہے۔ فری لانسنگ بہترین مہارتوں، اخلاقیات اور ڈسپلن کا تقاضا کرتی ہے۔ بعض لوگوں کو یقین ہے کہ اس سے زیادہ پیسے کمائے جاسکتے ہیں۔ فری لانسنگ ایک ایسا راستہ ہے، جس پر چل کر آپ اپنی نئی کمپنی قائم کرسکتے ہیں اور اپنے کام سے اچھا خاصا معاوضہ حاصل کرسکتے ہیں۔
لیکن ایک اچھا فری لانسر بننے کے لیے آپ کا منظم، ایماندار اور پیشہ ورانہ سوچ کا حامل ہونا ضروری ہے۔ پاکستان میں فر ی لانسنگ کی شرح کیا ہے ،اس کی بنیادی چیزیں کیا ہیں اور پاکستان میں فری لانسرز کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟ اس بارے میں پاکستان فری لانسرز ایسوسی ایشن کے سی ای او، طفیل احمد سے گفتگو کی ،جس کی تفصیل نذر قارئین ہے۔